انسان اگر بھوک سے مرنے کے قریب ہوجائے اور کوئی حلال چیز میسر نہ ہو تو مرار کھا سکتا ہے؟

انسان اگر بھوک سے مرنے کے قریب ہوجائے اور کوئی حلال چیز میسر نہ ہو تو مرار کھا سکتا ہے؟

مضطر یعنی ایسا شخص جس کو بھوک کے سبب ہلاکت کا خوف ہو اور کوئی حلال چیز وہ نہ پائے تو اسے مردار اور دیگر حرام چیزیں بقدر ضرورت کھانے کی اجازت ہے۔اللہ پاک فرماتا ہے:” اِنَّمَا حَرَّمَ عَلَیْكُمُ الْمَیْتَةَ وَ الدَّمَ وَ لَحْمَ الْخِنْزِیْرِ وَ مَاۤ اُهِلَّ بِهٖ لِغَیْرِ اللّٰهِۚ-فَمَنِ اضْطُرَّ غَیْرَ بَاغٍ وَّ لَا عَادٍ فَلَاۤ اِثْمَ عَلَیْهِؕ-اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ“ترجمہ:اس نے تم پر صرف مردار اور خون اور سُور کا گوشت اور وہ جانور حرام کئے ہیں جس کے ذبح کے وقت غیرُ اللہکا نام بلند کیا گیا تو جو مجبور ہوجائے حالانکہ وہ نہ خواہش رکھنے والا ہواور نہ ضرورت سے آگے بڑھنے والاہو تو اس پر کوئی گناہ نہیں ،بیشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔

(البقرہ:172)

تفسیر:” مُضطَریعنی مجبور جسے حرام چیزیں کھانا حلال ہے وہ ہے جو حرام چیز کے کھانے پر مجبور ہواور اس کو نہ کھانے سے جان چلی جانے کا خوف ہواور کوئی حلال چیز موجود نہ ہو خواہ بھوک یا غربت کی وجہ سے یہ حالت ہو یا کوئی شخص حرام کے کھانے پر مجبور کرتا ہواورنہ کھانے کی صورت میں جان کااندیشہ ہوایسی حالت میں جان بچانے کے لیے حرام چیز کا قدرِ ضرورت یعنی اتنا کھالینا جائز ہے کہ ہلاکت کا خوف نہ رہے بلکہ اتنا کھانا فرض ہے۔“

(صراط الجنان،جلد1،صفحہ275)

اپنا تبصرہ بھیجیں