ہم مالک نصاب کا لفظ سنتے ہیں اس کا مطلب کیا ہے؟

ہم مالک نصاب کا لفظ سنتے ہیں اس کا مطلب کیا ہے؟

شریعت نے جتنے مال پر زکوۃ کو فرض قرار دیا ہے اس کو نصاب کہتے ہیں اور جو اس مال کا مالک ہو اس کو مالک نصاب یا صاحب نصاب کہتے ہیں۔سونے کا نصاب ساڑھے سات تولہ (87.48گرام)، چاندی کا نصاب ساڑھے باون تولہ(612.36گرام)،کرنسی،بانڈز اورمال تجارت کا نصاب 52.5تولہ چاندی کی قیمت کےبرابر ہے۔اگر یہ اموال انفرادی طور پر بیان کردہ مقدار کے برابر نہ ہوں مگر ان کو آپس میں ملایا جائے تو ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہوجائیں تو بھی صاحب نصاب کہلائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں