ہمارا فشری کا کام ہے ہمارے پاس مچھلیاں پکڑنے کے لئے لانچیں اور کشتیاں ہیں تو کیا ان کی قیمت پر زکوۃ ہوگی؟
زکوۃ کی فرضیت کے لئے مال کا نامی ہونا ضروری ہے،اگر مال نامی نہیں تو زکوۃ فرض نہیں۔آپ کی لانچیں اور کشتیاں مال نامی میں داخل نہیں بلکہ یہ آلات کی مثل اور کاروبار میں معاونت کے لئےہیں اور آلات پر زکوۃ لازم نہیں ہوتی۔عالمگیری میں ہے:”ومنھا کون النصاب نامیا“ترجمہ: زکوۃ کی فرضیت کی شرائط میں سے یہ بھی ہے کہ مال نامی ہو۔ (عالمگیری،جلد1،صفحہ174)