کیا یہ بات درست ہے کہ میزان پر نیکیوں کا پلہ بھاری ہوا تو اوپر کو اٹھے گا؟

کیا یہ بات درست ہے کہ میزان پر نیکیوں کا پلہ بھاری ہوا تو اوپر کو اٹھے گا؟

جی ہاں! یہ بات درست ہے کہ میزان عمل میں جس کی نیکیوں کا پلہ بھاری ہوگا وہ اوپر کی طرف اٹھے گا،دنیا کی طرح نیچے کو نہیں جھکے گا۔فتاوی رضویہ میں ہے:” وہ میزان یہاں کے ترازو کے خلاف ہے وہاں نیکیوں کا پلہ اگر بھاری ہوگا تو اوپر اٹھے گا اور بدی کا پلہ نیچے بیٹھے گا، قال اللّٰہ عزوجل:{ اِلَیْهِ یَصْعَدُ الْكَلِمُ الطَّیِّبُ وَ الْعَمَلُ الصَّالِحُ یَرْفَعُهٗ }، (پارہ ۲۲،فاطر،آیت۱۰) ترجمہ: اسی کی طرف چڑھتا ہے پاکیزہ کلام اور جو نیک کام ہے وہ اسے بلند کرتا ہے،جس کتاب میں لکھا ہے کہ نیکیوں کا پلہ نیچا ہوگا غلط ہے۔“

(فتاوی رضویہ،جلد29،صفحہ626)

اپنا تبصرہ بھیجیں