نماز میں دیکھ کر قرآن پڑھنے سے نماز فاسد ہوجاتی ہے تو کیا عمل قلیل کے ذریعےایک دو مرتبہ دیکھ سکتے ہیں؟

نماز میں دیکھ کر قرآن پڑھنے سے نماز فاسد ہوجاتی ہے تو کیا عمل قلیل کے ذریعےایک دو مرتبہ دیکھ سکتے ہیں؟

نماز میں دیکھ کر قرآن پڑھنا مطلقا مفسد نماز ہے اورامام اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک نماز میں قرآن کو اٹھانا اور اس کے اوراق پلٹنا عمل کثیر ہے لہذا اس میں عمل قلیل کی صورت نہیں ہو سکتی،اور دوسری بات یہ کہ اس میں نماز کے باہر سے تعلیم لینا پایا جارہا ہے اور یہ بھی مفسد نماز ہے۔ درمختار میں ہے :”(وقراتہ من مصحف )ای:ما فیہ قرآن (مطلقا)لانہ تعلم“ ترجمہ: مصحف میں جو کچھ قرآن ہے(نماز میں) اس کی دیکھ کر قراءت کرنا مطلقا مفسد نماز ہے اس لئے کہ یہ (خارج سے) تعلیم لینا ہے۔شامی میں ہے:”احدھما ان حمل المصحف والنظر فیہ وتقلیب الاوراق عمل کثیر ، والثانی انہ تلقن من المصحف فصار کما اذا تلقن من غیرہ “ترجمہ:(امام اعظم کے موقف پر دو علتیں ہیں) ایک یہ کہ مصحف کو اٹھانا،اس میں نظر کرنا اور اوراق پلٹنا عمل کثیر ہے اور دوسری یہ کہ یہ مصحف سے تعلیم لینا ہے تو یہ ایسے ہوگیا جیسے خارج سے تلقین حاصل کرنا۔

(درمختار مع شامی،جلد2،صفحہ 463،464،دار المعرفہ)

اپنا تبصرہ بھیجیں