میرے والد صاحب فوت ہوگئے ہیں کیا ان کا فطرہ دینا ہوگا؟
اگر آپ کے والد صاحب نے اپنی زندگی میں اپنے صدقات فطرادا نہ کیے اور وصیت کرگئے تھے تو تہائی مال سے ادا کرنا ضروری ہے اور اگر وصیت نہ کی تو مال وراثت سے ادا نہیں کیا جا سکتا البتہ سب وارثین موجود اور بالغ ہوں اور سب اجازت دیں تو مال وراثت سےبھی ادا کر سکتے ہیں،اگرایسی صورت نہیں اور کوئی وارث اپنی طرف سے دینا چاہتا ہے تو اپنے مال میں سے نفلی صدقہ کے طور پر دے سکتا ہے ان شاء اللہ اجر پائے گا۔بہا رشریعت میں ہے:” صدقہ فطر شخص پر واجب ہے مال پر نہیں، لہٰذا مر گیا تو اس کے مال سے ادا نہیں کیا جائے گا۔ ہاں اگر ورثہ بطور احسان اپنی طرف سے ادا کریں تو ہوسکتا ہے کچھ ان پر جبر نہیں اور اگر وصیت کر گیا ہے تو تہائی مال سے ضرور ادا کیا جائے گا اگرچہ ورثہ اجازت نہ دیں۔ (بہار شریعت،ج1،ص935)