مسجد کے چندے سے امام کی تنخواہ دینا کیسا؟
مسجد کے چندے سے امام کی تنخواہ دینا جائز ہے جبکہ تنخواہ عرف کے مطابق ہو،اگر متولی نے عرف سے ہٹ کربہت زیادہ مقرر کی ہے تو وہ مسجد کے چندےسے دینا جائز نہیں،اس کے لئے الگ سے چندہ کرنا ہوگا۔فتاوی فیض الرسول میں ہے:”امام کی تنخواہ اگر اتنی ہے کہ جو واجبی طور پر ہونی چاہیے،تو مسجد کی رقم سے تنخواہ دینا جائز ہے اور اگر متولی نے اتنی زیادہ تنخواہ مقرر کر دی کہ دوسرے لوگ اتنی نہ دیتے تو مسجد کی رقم سے اس تنخواہ کا دینا جائز نہیں،متولی اپنی طرف سے دے۔اگر مسجد کی رقم سے دے گا تو تاوان دینا پڑے گا، بلکہ اگر امام کو معلوم ہے کہ مسجد کی رقم سے یہ تنخواہ دیتا ہے،تو اسے لینا بھی جائز نہیں ۔“
(فتاوی فیض الرسول،جلد 2، صفحہ 374)