غسل میت سے پہلے میت کے پاس تلاوت کرنا کیسا؟

غسل میت سے پہلے میت کے پاس تلاوت کرنا کیسا؟

غسل میت سے پہلے میت کے پاس قرآن کی تلاوت کرنا مکروہ تنزیہی یعنی ناپسندیدہ ہے البتہ دیگر ذکر و اذکار کرنےمیں حرج نہیں،ہاں اگر میت کو کپڑے وغیرہ سے بالکل ڈھانپ دیا جائے توتلاوت میں بھی کوئی کراہت نہیں۔بہار شریعت میں ہے:” میت کے پاس تلاوت قرآن مجید جائز ہے ،جبکہ اس کا تمام بدن کپڑے سے چھپا ہو اور تسبیح و دیگر اذکار ميں مطلقاً حرج نہیں۔ “

(بہارشریعت ،جلد1،صفحہ809)

اپنا تبصرہ بھیجیں