بعض نورانی تعویذات میں مؤکلات کے نام لکھے جاتے ہیں جیسے یابدوح یا کلکائیل اس کا کیا حکم ہے؟
ایساتعویذ جس میں میں ایسے الفاظ ہوں جن کا معنی معلوم نہ ہو اور وہ احادیث یا آثاریا معتمد بزرگان دین سے ثابت بھی نہ ہو تو ایسے الفاظ والے تعویذ کی اجازت نہیں،لہذا سوال میں ذکر گئے الفاظ اگر ثابت نہیں تو ایسے تعویذ کی اجازت نہیں ہوگی۔اعلی حضرت رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں:” عملیات وتعویذ اسمائے الٰہی وکلام الٰہی سے ضرورجائزہیں جبکہ ان میں کوئی طریقہ خلاف شرع نہ ہو مثلاً کوئی لفظ غیرمعلوم المعنی جیسے حفیظی، رمضان، کعسلہون اور اور دعائے طاعون میں طاسوسا، عاسوسا، ماسوسا، ایسے الفاظ کی اجازت نہیں جب تک حدیث یا آثار یااقوال مشائخ معتمدین سے ثابت نہ ہو۔۔الخ“
(فتاوی رضویہ،جلد24،صفحہ196)