ایک بھائی نے اپنی بہنوں کو والد کا حصہ دینا چاہا تو انہوں نے کہا کہ ہمیں نہیں چاہیے،اب وہ حصہ مانگ رہی ہیں تو کیا ان کا حصہ بنتا ہے؟
وراثت ایک جبری حق ہے جو خودبخودوارث کی ملکیت میں آجاتا ہے اور وارث نہ اسے خود معاف کر سکتا ہے نہ اس سے معاف کروایا جا سکتا ہے،لہذا بہنوں کے معاف کردینے سے ان کا حق ساقط نہ ہوا اوروراثت میں بدستور ان کا حق باقی ہے اور بھائی پر لازم ہے کہ ان کو ان کاحق دے۔ فتاوی رضویہ میں ہے : ”میراث حقِ مقرر فرمودہ ِرب العزۃ جل وعلا ہے ، جو خود لینے والے کے اسقاط سے ساقط نہیں ہوسکتا بلکہ جبرا (لازمی)دلایا جائے گا اگرچہ وہ لاکھ کہتا رہے مجھے اپنی وراثت منظور نہیں، میں حصہ کا مالک نہیں بنتا، میں نے اپنا حق ساقط کیا ، پھردوسرا کیونکر ساقط کرسکتا ہے؟“
(فتاوی رضویہ،جلد18،صفحہ168)