اگر کوئی 46 کلومیٹر کے فاصلے پر گیا اور دعوت میں شرکت کر کے واپس آرہا تھا کہ راستے میں نماز کا وقت ہوگیا تو اب قصر پڑھنے ہوگی یا پوری کیونکہ آنے جانے کا 92 کلومیٹر بنتا ہے؟

اگر کوئی 46 کلومیٹر کے فاصلے پر گیا اور دعوت میں شرکت کر کے واپس آرہا تھا کہ راستے میں نماز کا وقت ہوگیا تو اب قصر پڑھنے ہوگی یا پوری کیونکہ آنے جانے کا 92 کلومیٹر بنتا ہے؟

معلوم کی گئی صورت میں پوری نماز پڑھی جائے گی۔تفصیل اس میں یہ کہ آدمی سفر میں قصر نماز اس وقت پڑھتا ہے جب وہ شہر کی آبادی کے باہر سے کم از کم 92 کلومیٹر کے سفر کے ارادے سے نکلا ہو اور یہ مسافت صرف ایک طرف کی ہوگی نہ کہ آنے جانے کی ملا کر۔فتاوی رضویہ میں ہے:” جب وطن سے اُس شہر کے قصد پرچلا اور وطن کی آبادی سے باہر نکل گیا اس وقت سے قصر واجب ہوگیا، راستے بھر تو قصر کرے گا ہی اور اگر اُس شہر میں پہنچ کر اس بار پندرہ روز یا زیادہ قیام کا ارادہ نہیں، بلکہ پندرہ دن سے کم میں واپس آنے یا وہاں سےاور کہیں جانے کا قصد ہے،تووہاں جب تک ٹھہرے گا اس قیام میں بھی قصر ہی کرے گا اور اگر وہاں اقامت کا ارادہ ہے ،تو صرف راستہ بھر قصر کرے، جب اس شہر کی آبادی میں داخل ہوگا قصر جاتا رہے گا۔“

(فتاوی رضویہ، جلد8، صفحہ258)

اپنا تبصرہ بھیجیں