اس حدیث پاک کی وضاحت کردیں”جس چیز کی خواہش ہواسے کھا لینا اسراف ہے“ ؟

اس حدیث پاک کی وضاحت کردیں”جس چیز کی خواہش ہواسے کھا لینا اسراف ہے“ ؟

محدثین کرام نے اس حدیث پاک کو ضعیف قرار دیا ہے اور اس کی شرح میں فرمایا کہ اگر نفس اس بات کا عادی ہوجائے کہ جس چیز کی خواہش ہوئی اسے کھلا دیا تو نفس شرارتی ہوجائے گا اور بار بار مطالبہ کرتا رہے گا اور پھر اسے روکنا ممکن نہیں ہوگا اور انسان کئی برائیوں میں مبتلا ہوجائے گا۔علامہ عبد الرؤوف مناوی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں:”لان النفس اذا تعودت ذلک شرھت و ترقت من ترتبۃ لاخری فلا یمکن کفھا بعد ذلک فیقع فی مذمومات کثیرۃ عن انس باسنادضعیف لکن لہ شواہد“یعنی:اس لئے کہ نفس جب اس کا عادی ہوجائےگا تو اگلی مرتبہ ملنے کے لئے حریص اور بےچین رہے گا تو پھر اس کو روکنا ممکن نہیں ہوگا پھر وہ کثیر برائیوں میں پڑ جائے گا انس(رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے ضعیف سند کے ساتھ لیکن اس کے شواہد ہیں۔

(التیسیر بشرح الجامع الصغیر،جلد1،صفحہ346)

اپنا تبصرہ بھیجیں