نماز تہجد کے فضائل

نماز تہجد کے فضائل

سوال: علمائے دین و مفتیان شرع متین کی بارگاہ میں عرض ہے کہ نماز تہجد کے چند فضائل قرآن و حدیث کی روشنی میں بیان کردیں؟

User ID:محمد نعمان راشد جنجوعہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

نماز تہجد صلاۃ اللیل ہی کی قسم ہے اور صلاۃ اللیل کے بہت فضائل مروی ہیں ۔ اللہ پاک نے قرآن مجید میں اپنے بندوں کے اوصاف میں ارشاد فرمایا: وَالَّذِیۡنَ یَبِیۡتُوۡنَ لِرَبِّہِمْ سُجَّدًا وَّ قِیٰمًا ترجمۂ کنز الایمان: اور وہ جو رات کا ٹتے ہیں اپنے رب کے لئے سجدے اور قیام میں۔

( القرآن،سورۃ الفرقان،آیت64)

ایک مقام پر یوں ارشاد فرمایا: تَتَجَافٰی جُنُوۡبُہُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ یَدْعُوۡنَ رَبَّہُمْ خَوْفًا وَّ طَمَعًا ترجمۂ کنز الایمان: ان کی کروٹیں جدا ہوتی ہیں خواب گاہوں سے اوراپنے رب کو پکارتے ہیں ڈرتے اورامید کرتے۔

( القرآن،سورۃ السجدہ،آیت 16)

حضرتِ سیدناابوہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: افضل الصیام بعد رمضان شھر اللہ المحرم و افضل الصلاۃ بعد الفریضۃ صلاۃ اللیل یعنی: ’’رمضان کے بعد سب سے افضل روزے اللہ پاک کے مہینے محرم کے ہیں اور فرض نمازکے بعد سب سے افضل نماز رات میں پڑھی جانے والی نماز ہے۔ ‘‘

(صحیح مسلم،حدیث 2755 )

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

27جمادی الاخریٰ 1444ھ/ 10جنوری 2024 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں