قبرستان کی جگہ مسجد میں شامل کرنا

قبرستان کی جگہ مسجد میں شامل کرنا

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ مسجد و جنازہ گاہ کے درمیان کچھ جگہ قبرستان کی ہے وہاں کوئی قبر نہیں ہے کیا اس جگہ کو مسجد میں شامل کر سکتے ہیں ؟

User ID:شیراز حسین

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ قبرستان کی جگہ کو مسجد وغیرہ میں شامل کرنا جائز نہیں کیونکہ یہ تغییر وقف یعنی وقف کو اس کی ہیئت سے بدلنا ہے جو کہ جائز نہیں ۔ فتاویٰ ہندیہ میں ہے: لا یجوز تغییر الوقف عن ہیئتہ ترجمہ: وقف کو اس کی ہیئت سے بدلنا جائز نہیں ۔

(فتاوی ہندیہ،کتاب الوقف،الباب الرابع عشر،جلد2،صفحہ 490،دارالکتب،العلمیہ)

سیدی امام اہلسنت امام احمد رضا خان بریلوی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: وقف کی تبدیلی جائز نہیں، جو چیز جس مقصد کے لیے وقف ہے، اسے بدل کر دوسرے مقصد کے لیے کر دینا روا نہیں، جس طرح مسجد یا مدرسہ کو قبرستان نہیں کر سکتے، یونہی قبرستان کو مسجد یا مدرسہ یا کتب خانہ کر دیناحلال نہیں۔ 

(فتاوی رضویہ ،جلد9،صفحہ 457،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

23جمادی الاخریٰ 1444ھ/ 6جنوری 2024 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں