غیر مسلم کے جوٹھے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ کیا غیر مسلم کا جوٹھا پاک ہے اور کیا اس کا جوٹھا پی سکتے ہیں ؟
User ID:رضا کھٹک
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ غیر مسلم کا جوٹھا اگرچہ پاک ہے لیکن اس کا جوٹھا پینے سے بچنا چاہیے ۔فتاوی ہندیہ میں ہے: سُؤْرُ الْآدَمِيِّ طَاهِرٌ وَيَدْخُلُ فِي هَذَا الْجُنُبُ وَالْحَائِضُ وَالنُّفَسَاءُ وَالْكَافِرُ ترجمہ: آدمی کا جوٹھا پاک ہے اور اس میں جنبی،حائض و نفاس والی عورتیں اور کافر داخل ہیں۔
(’’ الفتاوی الھندیۃ ‘‘ ، کتاب الطہارۃ، الباب الثالث في المیاہ، الفصل الثاني، جلد1 ، صفحہ23،کوئٹہ)
صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: آدمی چاہے جنب ہو یا حَیض و نِفاس والی عورت اس کا جھوٹا پاک ہے۔ کافر کا جھوٹا بھی پاک ہے ، مگر اس سے بچنا چاہیے جیسے تھوک، رینٹھ، کھنکار کہ پاک ہیں مگر ان سے آدمی گِھن کرتا ہے اس سے بہت بدتر کافر کے جھوٹے کو سمجھنا چاہیے۔
(بہار شریعت،جلد1،حصہ2،صفحہ344،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ
1 شعبان المعظم 1445ھ/ 12فروری 2024 ء