سوریا نمسکار یعنی یوگا کرنے کا حکم

سوریا نمسکار یعنی یوگا کرنے کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ حضرت میرا سوال یہ ہے کہ کیا Surya namaskar یعنی یوگا کرناجائز ہے یا ناجائز؟

User ID:محمد کاشف

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ سوریہ اور نمسکار سنسکرت سے لیے گئے الفاظ ہیں ۔ سوریہ کا معنی سورج ، جبکہ نمسکار کا معنی سلامی د ینا ہے ، دونوں کو ملاکر بولا جائے ، تو مطلب ہوگا سورج کو سلامی دینا ۔ سوریہ نمسکار در حقیقت یو گا (ایک قسم کی جسمانی ورزش)کے دوران انجام دیا جانے والا ایک اہم عمل ہے، یعنی سوریہ نمسکار یوگا کا ایک اہم حصہ ہے۔ جس میں یوگا کرنے والا مشرق کی جانب آنکھیں بند کر کے دونوں ہاتھوں کو جوڑ کر سورج کو سلامی پیش کرتا ہے۔ گویا ہندوستانی غیر مسلم مذہب کے مطابق یہ ایک طرح کی عبادت ہے اور یہ اس لئے کیا جاتا ہے کہ اس مذہب کے ماننے والوں کا یہ نظریہ ہے کہ سنسار کا پالن سورج کرتا ہے۔ جیسا کہ “ٹائم آف انڈیا” کی ایک رپورٹ میں کسی نے اس کی حقیقت واضح کرتے ہوئے لکھا تھا : Surya namaskar” means: expressing gratitude of the Sun for sustaining life on the planet.

یعنی: سوریہ نمسکار کا معنی سورج کو شکریہ ادا کرنا، اس لئے کہ وہ زمین پر زندگی کو برقرار رکھنے کا ضامن ہے۔ خلاصۂ کلام یہ ہوا کہ سوریہ نمسکار ہندوستانی غیر مسلموں کی مذہبی روایت ہے، اور ایک طرح کی عبادت بھی۔ لہذا سوریہ نمسکار کرنا ناجائز و حرام اور باعتبار ظاہر کفر ہے۔

بی بی سی اردو نیوز کے پیج پر لکھا ہے : ”سوریہ نمسکار“صبح کے وقت جھک کر سورج کو سلام کرنے کا ایک مقدس عمل ہے جو ہندو مذہب کا بھی ایک حصہ ہے اور کرتے وقت ہندوؤں کے مقدس لفظ اوم کا ورد کیا جاتا ہے۔ یہ عمل بطور یوگا بھی کیا جاتا ہے۔

https://www.bbc.com/urdu/india/2012/01/120111_muslim_surya_namaskar_sz.amp (مذکورہ عبارت اس لنک پر دیکھی جاسکتی ہے)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

26رجب المرجب 1445ھ/ 7فروری 2024 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں