Detol ملے پانی سے فرض غسل ہوجائے گا

سوال:کچھ لوگ گرمیوں میں پانی میں detol ڈال کرنہاتے ہیں کیااس سےفرض غسل اداہوجائے گاحالانکہ اب پانی کاذائقہ توچینج محسوس ہوتاہے؟

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

پانی کی بالٹی میںdetol کے چند قطرے ملائے ہوں تواس پانی سے غسل اداہوجائے گاکہ اگرچہ اس سےکچھ ذائقہ تبدیل ہوجائے گالیکن پانی کی رقت وسیلان باقی رہے گی اوراسے کہابھی پانی ہی جائےگا۔ہاں جب پانی میں کوئی ایسی چیزملے کہ اسکانام ہی تبدیل ہوجائے جیسے اب اسکوشربت کہاجانے لگے،یااس کی رقت و سیلان ختم ہوجائے یااتنارنگ تبدیل ہوجائےکہ کپڑے رنگنے کے کام آئے توایسی صورت میں یہ پانی نہیں رہے گااوراس سے نجاستِ حکمیہ کاازالہ یعنی وضووغسل نہیں ہوسکےگا۔

بہارشریعت میں ہے:جس پانی میں کوئی چیز مل گئی کہ بول چال میں اسے پانی نہ کہیں بلکہ اس کا کوئی اَور نام ہو گیا جیسے شربت، یا پانی میں کوئی ایسی چیز ڈال کر پکائیں جس سے مقصود میل کاٹنا نہ ہو جیسے شوربا، چائے، گلاب یااور عرق، اس سے وُضو و غُسل جائز نہیں۔ اگر ایسی چیز ملائیں یا ملا کر پکائیں جس سے مقصود میل کاٹنا ہو جیسے صابون یا بیری کے پتے تو وُضو جائزہے جب تک اس کی رقت زائل نہ کر دے اور اگر ستُّو کی مثل گاڑھا ہو گیا تو وُضو جائز نہیں۔ اور اگر کوئی پاک چیز ملی جس سے رنگ یا بویا مزے میں فرق آگیا مگر اس کا پتلا پَن نہ گیا جیسے ریتا، چونا یا تھوڑی زعفران تو وُضو جائز ہے اور جو زعفران کا رنگ اتنا آجائے کہ کپڑا رنگنے کے قابل ہو جائے تو وُضو جائز نہیں۔ یوہیں پڑیا کا رنگ۔(بہارشریعت،پانی کابیان،ج1،حصہ2،ص329،مکتبۃ المدینہ)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

تیموراحمدصدیقی

29جمادی الثانی 1445ھ/12جنوری 2024 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں