40سال پہلے دادانے سوناقرض دیاتھاتومالِ وراثت

سوال:کچھ لوگوں نے ہمارے داداسے 40سال پہلے سونااورکچھ رقم لی تھی اورانھوں نے اپنی زندگی میں ان سے وہ رقم اورسونانہیں مانگالیکن اگرآج ہم ان لوگوں سے وہ رقم اورسونالیناچاہیں توکیاوہ شرعاجائزہوگا کیاوہ ہماراحق ہے یانہیں؟

User ID: Mazhar Ul Haq Vikio

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

آپ کے داداکا40برس تک ان سے مطالبہ نہ کرناہوسکتاہے اس وجہ سے ہوکہ انھوں نے ہبہ ہی کیاہویا معاف کردیاہوایسی صورت میں آپکاکوئی حق نہیں۔بہرحال اگرواقعی آپ کے دادانے یہ سونا عاریتاہی دیاتھابطورہبہ نہیں دیاتھانہ بعد میں معاف کیاتواگرچہ انھوں نے نہیں مانگاتھایہ ان کی ہی ملکیت میں تھااورامانت کے حکم میں تھالہذابعدازوفات یہ مالِ وراثت ہے جو شریعت کے طے کردہ اصولوں کے مطابق ورثامیں تقسیم ہوگا۔اسی طرح اگراس رقم اورسونے کوقرض کے طورپردیاتھااور معاف نہ کیاتھاتومقروض کواسکامثل لوٹانالازم ہے کہ یہ ورثاکاحق ہے۔

مبسوط سرخسی میں ہے:ومنها أن يموت الواهب فليس لوارثه أن يرجع فيه۔ہبہ کرنے والافوت ہوجائے تووارث کوواپسی کاحق نہیں۔(مبسوط سرخسی،کتاب الھبۃ،ج12،ص56، بیروت)

درمختارمیں ہے:(تمليك المنافع مجانا)أفاد بالتمليك لزوم الإيجاب والقبول ولو فعلا وحكمها كونها أمانة۔۔۔ (عارية الثمنين والمكيل والموزون والمعدود والمتقارب) عند الإطلاق (قرض) ضرورة استهلاك عينها۔۔۔العارية كالإجارة تنفسخ بموت أحدهما۔(شامی،کتاب العاریۃ،ج5،ص677،681،686،بیروت)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

تیموراحمدصدیقی

29جمادی الثانی 1445ھ/12جنوری 2024 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں