سنتِ مؤکدہ میں قضایاواجب کی نیت

سوال:سنتِ مؤکدہ نماز میں نیت قضافرض یاواجب کی کرسکتے ہیں؟

User ID: Anonymous

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

سنتِ مؤکدہ نمازمیں کسی فرض،واجب یاقضاکی نیت نہیں کرسکتے بلکہ سنتِ وقت کی ہی نیت کریں گے تاہم مطلق نمازکی نیت بھی کافی ہے۔اوراگرسنت مؤکدہ میں فرضِ وقت کی نیت کی اورابھی فرض ادانہ کیے تھےتو فرض اداہوجائیں گے۔قضانمازمیں بھی متعین نمازکی نیت کی تووہی اداہوگی۔

درمختار میں ہے: (وكفى مطلق نية الصلاة) وإن لم يقل لله (لنفل وسنة) راتبة (وتراويح) على المعتمد، إذ تعيينها بوقوعها وقت الشروع والتعيين أحوط ترجمہ:اورنفل ،سنت اورتراویح کے لئے مطلق نمازکی نیت بھی کافی ہے اگرچہ یوں نہ کہے کہ اللہ کے لئے وجہ یہ کہ شروع کرنے سے یہ متعین ہوجائیں گے لیکن متعین کرنے میں احتیاط ہے۔ (ہندیہ،کتاب الصلوۃ،ج1،ص71،بیروت)

بہارشریعت میں ہے:اگرسب میں فرض ہی کی نیت کرتاہے،تونمازہوجائے گی،مگرجن فرضوں سے پیشتر سنتیں ہیں،اگرسنتیں پڑھ چکاہے توامامت نہیں کرسکتاکہ سنتیں بہ نیت فرض پڑھنے سے اسکافرض ساقط ہوچکا۔(بہارشریعت،نماز کابیان،ج1،ص716،مکتبۃ المدینہ)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

تیموراحمدصدیقی

21جمادی الثانی 1445ھ/04جنوری 2024 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں