سوال:ہمارے گاؤں کی مسجد کے مولوی بیان کررہے تھے کہ نبی ﷺ کوساری زندگی احتلام نہیں ہواکیایہ صحیح ہے ؟تفصیل سے آگاہ فرمائیں۔
User ID: Saith Hamid Nasir
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
احتلام شیطانی اثرہےانبیاء کرام علیھم السلام اس سے محفوظ ہیں بلکہ ازواجِ مطہرات بھی اس سے محفوظ ہیں۔
مسلم شریف میں ہے: كان رسول الله ﷺيصبح جنبا من غير احتلام، ثم يصوم۔ترجمہ:رسول اللہ ﷺ نے اس حال میں صبح کی کہ حق زوجیت کیوجہ سے غسل فرض تھانہ کہ احتلام کیوجہ سےتوروزہ رکھا(مسلم شریف، کتاب الصوم،ج3،ص138،حدیث: 1109، ترکیا)
مسلم شریف میں ہے: جاءت أم سليم إلى النبي ﷺ، فقالت: يا رسول الله، إن الله لا يستحيي من الحق، فهل على المرأة من غسل إذا احتلمت؟ فقال رسول اللهﷺ: نعم، إذا رأت الماء، فقالت أم سلمة: يا رسول الله، وتحتلم المرأة۔ ترجمہ:حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہاحضورﷺ سے آکرعرض گزارہوئیں کہ اللہ حق بات کہنے سے حیانہیں فرماتاتوکیاعورت پر احتلام کیوجہ سے غسل ہے؟تورسول اللہ ﷺ نے فرمایا اگروہ تری دیکھے توہے۔اس پرام المومنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ اے اللہ کے رسول! کیاعورت کوبھی احتلام ہوتاہے؟(مسلم شریف، کتاب الحیض ،ج1،ص172،حدیث: 313،ترکیا)
مرقاۃ میں ہے: أن الأنبياء – عليهم الصلاة والسلام – سالمون من الاحتلام لأنه علامة تأتي الشيطان في حال المنام۔ترجمہ:انبیاء کرام علیھم السلام احتلام سے محفوظ ہیں کہ یہ خواب میں شیطان کے آنے کی علامت ہے ۔(مرقاۃ،کتاب الصوم، ج4،ص1389،حدیث:2001، بیروت)
حاشیہ سیوطی میں ہے: إن أزواج النبي ﷺ لا يقع لهن احتلام لأنه من الشيطان فعصمن منه تكريما له ﷺ كما عصم هو منه۔ترجمہ:ازواج مطہرات حضورﷺ کی تکریم کیوجہ سے احتلام سے محفوظ ہیں کہ یہ شیطان کی طرف سے ہے جیساکہ حضورﷺاس سے محفوظ ہیں۔(حاشیہ سیوطی علی نسائی،کتاب الطہارۃ،ج1،ص112،حدیث:196،حلب)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
تیموراحمدصدیقی
26جمادی الثانی 1445ھ/10جنوری 2024 ء