لوگوں کو ہنسانے کے لیے جھوٹ بولنا

لوگوں کو ہنسانے کے لیے جھوٹ بولنا

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ کچھ لوگ سوشل میڈیا پر لوگوں کو ہنسانے کے لیے جھوٹ بولتے ہیں اس کا کیا شرعی حکم ہے ؟

User ID:مدینہ مدینہ ا

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ لوگوں کو ہنسانے کے لیے جھوٹ بولنا بھی ناجائز و حرام ہے اور ایسے شخص کے لیے حدیث پاک میں سخت وعیدیں آئی ہیں جو لوگوں کو ہنسانے کے لیے جھوٹ بولے ۔ جامع ترمذی میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وَيْلٌ لِلَّذِي يُحَدِّثُ بِالْحَدِيثِ لِيُضْحِكَ بِهِ الْقَوْمَ فَيَكْذِبُ، ‏‏‏‏‏‏وَيْلٌ لَهُ وَيْلٌ لَهُ ترجمہ: وہ شخص برباد ہو جو ایسی بات بیان کرتا ہے تا کہ اس سے لوگ ہنسیں لہٰذا وہ جھوٹ تک بول جاتا ہے ایسے شخص کے لئے بربادی ہو ایسے شخص کے لئے بربادی ہو ۔

(جامع ترمذی، حدیث:2315 )

شعب الایمان میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں کو ہنسانے کےلیے جھوٹ بولنے والا دوزخ کی اتنی گہرائی میں گرتا ہے جوآسمان و زمین کے درمیانی فاصلے سے زِیادہ ہے۔

(شعب الایمان، 4/213، حدیث:4832)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

18جمادی الاخریٰ 1444ھ/ 5 دسمبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں