گانا گانے اور سننے کی وعیدیں

گانا گانے اور سننے کی وعیدیں

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ کیا گانا سننے کے متعلق قرآن و حدیث میں وعیدیں آئی ہیں؟

User ID:اختر حسین

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ گانا سننے کے متعلق قرآن و حدیث میں وعیدیں مروی ہیں ۔ اللہ تبارک وتعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّشْتَرِیْ لَهْوَ الْحَدِیْثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ بِغَیْرِ عِلْمٍ ﳓ وَّ یَتَّخِذَهَا هُزُوًاؕ-اُولٰٓىٕكَ لَهُمْ عَذَابٌ مُّهِیْنٌ ترجمہ کنزالایمان: اور کچھ لوگ کھیل کی بات خریدتے ہیں کہ الله کی راہ سے بہکا دیں بے سمجھے اور اُسے ہنسی بنالیں اُن کے لیے ذلت کا عذاب ہے۔اس آیت کے تحت تفسیر صراط الجنان میں ہے: اس آیت میں’’لَهْوَ الْحَدِیْثِ‘‘سے متعلق ممتاز مفسرین کا ایک قول یہ ہے کہ اس سے مراد گانا بجانا ہے۔

(صراط الجنان ،سورۃ لقمان ،تحت الآیۃ 6،)

سنن ابی داؤد و شعب الایمان میں ہے:’’الغناء ینبت النفاق فی القلب، کما ینبت الماء الزرع‘‘ ترجمہ : گانا دل میں اس طرح نفاق پیدا کرتا ہے، جیسے پانی کھیتی کو اُگاتا ہے ۔

( شعب الایمان ، جلد 7، صفحہ 108، مطبوعہ ریاض )

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،رسولِ کریم ﷺنے ارشاد فرمایا’’جوشخص گانا سننے کے لئے کسی باندی کے پاس بیٹھا،اس کے کانوں میں پگھلا ہوا سیسہ اُنڈیلا جائے گا۔ ( ابن عساکر، حرف المیم، ۶۰۶۴-محمد بن ابراہیم ابوبکر الصوری، ۵۱ / ۲۶۳)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

20جمادی الاخریٰ 1444ھ/ 3دسمبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں