پیٹ میں مرنے والا بچہ والدین کی شفاعت

پیٹ میں مرنے والا بچہ والدین کی شفاعت

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ جو بچے ماں کے پیٹ میں فوت ہو جاتے ہیں کیا وہ قیامت کے دن والدین کی بخشش کا ذریعہ بنیں گے؟

User ID:رفاقت محمود رانجھا

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ احادیث مبارکہ میں اس طرح کی بشارتیں موجود ہیں کہ کچہ بچہ(دوران حمل چار ماہ یا اس کے بعد مرنے والا) اپنے والدین کو اپنے ساتھ جنت میں لے کر داخل ہو گا۔سنن ابن ماجہ میں ہے:عن علي ،قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إن السقط ليراغم ربه إذا ادخل ابويه النار، فيقال: ايها السقط المراغم ربه ادخل ابويك الجنة فيجرهما بسرره حتى يدخلهما الجنة ترجمہ:مولی علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ساقط بچہ اپنے رب سے جھگڑا کرے گا ، جب وہ اس کے والدین کو جہنم میں ڈالے گا، تو کہا جائے گا: رب سے جھگڑنے والے ساقط بچے! اپنے والدین کو جنت میں داخل کر، وہ ان دونوں کو اپنی ناف سے کھینچے گا یہاں تک کہ جنت میں لے جائے گا۔

(سنن ابن ماجہ، كتاب الجنائز، بَابُ : مَا جَاءَ فِيمَنْ أُصِيبَ بِسِقْطٍ،حدیث1608)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

18جمادی الاخریٰ 1444ھ/ 5 دسمبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں