نماز کے بعد کلمہ شریف کا ورد کرنا

نماز کے بعد کلمہ شریف کا ورد کرنا

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ نماز کے بعد کلمہ کا ورد کرنا چند سالوں سے ہی اہل سنت میں رائج ہے کہ ماضی بھی یہ پڑھا جاتا تھا؟

User ID:ساقی چوہدری

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ ماضی میں بھی اس کا ثبوت ہے چنانچہ قرآن پاک میں ہے:﴿ فَاِذَا قَضَیۡتُمُ الصَّلٰوۃَ فَاذْکُرُوا اللہَ قِیٰمًا وَّقُعُوۡدًا وَّعَلٰی جُنُوۡبِکُمْ ﴾ ترجمہ کنز الایمان:پھر جب تم نماز پڑھ چکو تو اللہ کی یاد کرو کھڑے اور بیٹھے اور کروٹوں پر لیٹے۔ (سورۃ النساء،پارہ05، آیت103)اس آیت کے تحت ملا جیون رحمہ اللہ (المتوفی 1130ھ) لکھتے ہیں :’’ وثالثہا ان یکون معناہا فاذا فرغتم من الصلوٰۃ مطلقا سواء کان صلوٰۃ الخوف، اولا، ویکون المقصود من امرالذکر ان لایغفل المؤمن عن ذکراللّٰہ تعالٰی فی حال من الاحوال علٰی ما قال الامام الزاہد عن ابن عباس ان اللّٰہ تعالٰی لم یفرض فریضۃ الاجعل لہا حدا معلوما، سوی الذکر، فانہ لم یجعل لہ حدا ینتہی الیہ حیث قال ﴿فَاذْکُرُوُاللّٰہَ قِیَامًا وَّقُعُوْداً وَّعَلٰی جُنُوْبِکُمْ﴾فی اللیل والنہار والبروالبحر، والسفروالحضر، والغناء والفقر، والصحۃ والسقم، والسر والعلانیۃ، وحینئذ یجوز ان یتمسک بہ علٰی شرعیۃ کلمۃ التوحید عقیب الصلوٰۃ من غیر فاصل بشیٔ کما ہوداب بعض المشائخ فی زماننا‘‘ ترجمہ:تیسرا یہ کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ جب تم نماز سے فارغ ہو، خواہ کسی بھی نماز سے، وہ نماز خوف ہو یا نہیں۔ ذکر کا حکم دینے کا مقصد یہ ہے کہ مسلمان کسی بھی حال میں اللہ کے ذکر سے غافل نہ رہے۔ جیساکہ امام زاہد نے حضرت ابن عباس سے روایت کی ’’اللہ تعالیٰ نے کوئی فرض ایسا نہیں بنایا جس کے لیے کوئی مقررہ حدنہ رکھی ہو، سوائے ذکراللہ کے، کیونکہ اس کے لیے کوئی ایسی حد نہیں ہے، جہاں پر آکر یہ منتہی ہوجائے۔ چنانچہ فرمایا ’’اللہ کا ذکر اٹھتے، بیٹھتے، لیٹتے کرو۔ رات میں دن میں، خشکی میں، دریامیں، سفرمیں، مالداری میں، محتاجی میں، صحت میں، بیماری میں، آہستہ، اعلانیہ۔ اس آیت سے نمازکے بعد کلمۂ توحید کے جواز پر بھی دلیل لائی جاسکتی ہے۔ کلمہ توحید پڑھاجاسکتا ہے، نماز سے فراغت کے ساتھ ساتھ جیساکہ ہمارے زمانے میں بعض مشائخ کا یہ طریقہ ہے۔

(تفسیرات احمدیہ،صفحہ290 ،دار الکتب العلمیہ،بیروت)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

22جمادی الاخریٰ 1444ھ/ 5جنوری 2024 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں