میت کو قبر میں رکھنے کا طریقہ
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میت کو قبر میں کیسے رکھنا چاہیے ؟
User ID:سید محمد جنید
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ جنازہ قبر سے قبلہ کی جانب رکھنا مستحب ہے کہ مردہ قبلہ کی جانب سے قبر میں اتارا جائے، یوں نہیں کہ قبر کی پائنتی رکھیں اور سر کی جانب سے قبر میں لائیں ۔۔۔ عورت کا جنازہ اتارنے والے محارم ہوں ، یہ نہ ہوں تو دیگر رشتہ والے یہ بھی نہ ہوں تو پرہیزگار اجنبی کے اتارنے میں مضایقہ(حرج) نہیں۔ میّت کو قبر میں رکھتے وقت یہ دُعا پڑھیں :بِسْمِ اللہ وَ بِاللہ وَعَلٰی مِلَّۃِ رَسُوْلِ اللہ ۔ اور ایک روایت میں بِسْمِ اللہ کے بعد وَفِیْ سَبِیْلِ اللہ بھی آیا ہے۔۔۔ میّت کو دہنی طرف کروٹ پر لٹائیں اور اس کا منہ قبلہ کو کریں ، اگر قبلہ کی طرف منہ کرنا بھول گئے تختہ لگانے کے بعد یاد آیا تو تختہ ہٹا کر قبلہ رُو کر دیں اور مٹی دینے کے بعد یاد آیا تو نہیں ۔ یوہیں اگر بائیں کروٹ پر رکھا یا جدھر سرہانا ہونا چاہیے ادھر پاؤں کیے تو اگر مٹی دینے سے پہلے یاد آیا ٹھیک کر دیں ورنہ نہیں ۔۔۔عورت کاجنازہ ہو تو قبر میں اتارنے سے تختہ لگانے تک قبر کو کپڑے وغیرہ سے چھپائے رکھیں ، مرد کی قبر کو دفن کرتے وقت نہ چھپائیں البتہ اگر مینھ وغیرہ کوئی عذر ہو تو چھپانا جائز ہے، عورت کا جنازہ بھی ڈھکا رہے۔
(ماخوذ از:بہارشریعت،جلد1،حصہ4،صفحہ849-850،مکتبۃالمدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
مولانا انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ
17جمادی الاخریٰ 1444ھ/ 31دسمبر 2023 ء