وضو کے بعد اعضاء کو کپڑے کے ساتھ خشک کرنا

وضو کے بعد اعضاء کو کپڑے کے ساتھ خشک کرنا

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ وضو کے بعد اعضاء کو کسی کپڑے سے خشک کرنا کیسا ہے؟

User ID:محمد مسرور

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ وضو کے بعد اعضائے وضو کو کسی کپڑے وغیرہ کے ساتھ خشک کرنا جائز ہے کوئی حرج نہیں البتہ ضرورت نہ ہو تو بہتر ہے کہ اعضاء کو کپڑے کے ساتھ خشک نہ کیا جائے بلکہ وضو کی تری باقی رکھی جائے کیونکہ وضو کی تری بروز قیامت نیکیوں کے پلڑے میں رکھی جائے گی البتہ اگر وضو کر کے فوراً مسجد میں جانا ہے، تو پہلے ہی اتناخشک کر لیں کہ مسجد میں وضو کی ایک چھینٹ بھی نہ گرے کیونکہ مسجد کو وضو کے قطروں سے بچانا واجب ہے ۔ سیدی امام اہلسنت امام احمد رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں: ہاں بہتر ہے کہ بے ضرورت نہ پُونچھے ، امراء و متکبرین کی طرح اُس کی عادت نہ ڈالے اور پُونچھے تو بے ضرورت بالکل خشک نہ کر لے قدرے نم باقی رہنے دے کہ حدیث میں آیا ہے: ’’ ان الوضوء یوزن ،رواہ الترمذی عن ابن شھاب الزھری من اواسط التابعین و علقہ عن سعید بن المسیب من اکابرھم و افضلھم “(ترجمہ:بے شک وضوکا پانی روزِ قیامت نیکیوں کے پلّے میں رکھا جائے گا۔ اسے ترمذی نے درمیانی طبقہ کے تابعی حضرت ابنِ شھاب زہری سے روایت کیا اور بزرگ طبقہ اور افضل درجہ کے تابعی حضرت سعید بن مسیّب سے تعلیقاً بیان کیا ۔)

(فتاوی رضویہ ،جلد 1 ،صفحہ 314 ،مطبوعہ :رضا فاؤ نڈیشن، لاھور )

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

3جمادی الاولی 5144 ھ18 نومبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں