وتروں میں تکبیر قنوت بھول گئے تو
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ وتروں کی تیسری رکعت میں اگر تکبیر کہےبغیر دعائے قنوت پڑھ لی تو کیا حکم ہے ؟
User ID:اعوان اعوان
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ وتروں میں تکبیر قنوت اور دعائے قنوت پڑھنا واجب ہے اور اگر بھولے سے ان میں سے کوئی رہ جائےتو سجدہ سہو واجب ہے آخر میں سجدہ سہو کر لیا تو نماز درست ہو گئی۔صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:قنوت یا تکبیر قنوت یعنی قراءت کے بعد قنوت کے لیے جو تکبیر کہی جاتی ہے بھول گیا سجدۂ سہو کرے۔
( بہار شریعت،جلد1،حصہ4،صفحہ714،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ
29ربیع الثانی 5144 ھ14نومبر 2023 ء