نماز اوابین میں مغرب کی سنتیں شامل ہیں

نماز اوابین میں مغرب کی سنتیں شامل ہیں

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ مغرب کی نماز کے بعد چھ نوافل اوابین کے پڑھنے ہوں گے یا سنتیں بھی اس میں شامل ہیں؟

User ID:محمد شعیب

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

مغرب کے فرائض کے بعد دو سنت اور د و نفل کے بعد دو نفل مزید اوابین کے ادا کیے تو یہ چھ رکعتیں اوابین کی شمار ہوں گی الگ سے وابین کے چھ نوافل ادا کرنا ضروری نہیں اور یہ چھ رکعتیں ایک سلام کے ساتھ بھی پڑھ سکتے ہیں البتہ دو دو کر کے پڑھنا افضل ہے۔ الوظیفۃ الکریمہ میں نماز اوابین کا طریقہ یوں لکھا گیا ہے :مغرب کی تین رکعت فرض پڑھنے کے بعد چھ رکعت ایک ہی نیّت سے پڑھئے، ہر دو رکعت پر قعدہ کیجئے اور اس میں التحیات ، درودِابراھیم اور دعا پڑھئے، پہلی ، تیسری اور پانچویں رکعت کی ابتداء میں ثنا ، تعوذ و تسمیہ ( یعنی اعوذ اور بسم اللہ) بھی پڑھئے۔ چھٹی رکعت کے قعدے کے بعد سلام پھیر دیجئے۔ پہلی دو رکعتیں سُنت موکدہ ہوئیں اور باقی چار نوافِل۔ یہ ہے اوّابین( یعنی توبہ کرنے والوں) کی نماز۔

(الوظیفۃ الکریمۃ صفحہ24 مُلَخَّصاً )

بہار شریعت میں ہے: بعد مغرب چھ رَکعتیں مُستحب ہیں ان کو صلوٰۃُ الاوّابین کہتے ہیں ، خواہ ایک سلام سے سب پڑھے یا دو سے یا تین سے اور تین سلام سے یعنی ہر دو رَکعت پر سلام پھیرنا افضل ہے۔

(بہارِشریعت حصّہ 4 صَفْحَہ 15ـ16،مکتبۃالمدینہ کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

9ربیع الاول 5144 ھ27 ستمبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں