ناپاک کپڑوں میں بھول کر نماز

ناپاک کپڑوں میں بھول کر نماز

سوال: اگر کپڑے ناپاک تھے اور پتہ نہیں تھا نمازیں پڑھیں اگلے دن پتہ چلا تو جو نمازیں پڑھیں ان کا کیا حکم ہے؟

User ID:اسد عطاری

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اگر کپڑوں میں نجاست بقدرِ مانع (یعنی اتنی نجاست ہونا کہ جس سے نماز نہ ہو)لگی ہو اور بھول کر ان میں نماز پڑھ لی بعد میں پتا چلا کہ کپڑے ناپاک تھے تو نماز دوبارہ پڑھنا ہوگی، اگر وقت گزرنے کے بعد پتا چلا تو قضا کی نیّت سے پڑھنا ہوگی۔المبسوط للسرخسی میں ہے:و اذا صلی و فی ثوبہ من الروث،۔۔اوالبول ما لایوکل لحمہ من الدواب او خرء الدجاجۃ اکثر من قدر الدرھم لم تجز صلاتہترجمہ: اور جب اس نے ایسے کپڑے میں نماز پڑھی جس میں لید یا حرام جانور کا پیشاب اور مرغی کی بیٹ لگی تھی جو کہ درھم سے زائد تھی تو نماز نہ ہو گی۔

(المبسوط للسرخسی،جلد1،صفحہ60،بیروت)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

5 ربیع الاول 5144 ھ22 ستمبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں