ناپاکی کے ایام میں مدنی قاعدہ کے اسباق پڑھنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ مخصوص ایام میں اسلامی بہن مدنی قاعدے کا کون سا سبق پڑھ سکتی ہے اور کون سے سبق نہیں پڑھ سکتی؟
User ID:عمر حیات قادری
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ مخصوص ایام میں اسلامی بہن قاعدہ میں مفردات کی تختیاں پڑھ سکتی ہے۔ اس کے علاوہ قرآنی آیات والی تختیاں نہ پڑھے اس لئے کہ ناپاکی کی حالت میں قرآنی الفاظ پڑھنا اور ان کی جگہ آگے یا پیچھے سے چھوناجائز نہیں ہوتا۔ اس کی تفصیل یہ ہے کہ مدنی قاعدے کی چھٹی تختی کے سوا ابتدائی نو تختیاں، پھر گیارہویں تختی مشق سے پہلے تک، اس کے بعد تیرہویں تختی کی ابتدائی تیرہ لائنیں چھو سکتی ہیں۔ کیونکہ یہ اصلاً قرآن نہیں ہیں بلکہ حروف تہجی کی مختلف مشقیں ہیں۔ مگر مدنی قاعدے کی چھٹی، دسویں، گیارہویں کی مشق، بارہویں تیرہویں تختی کی آخری تیرہ لائنیں اور اس کے بعد والی تمام تخیاں نہیں چھوسکتی اس لئے کہ یہ قرآنی کلمات والی تختیاں یا لائنیں ہیں اور ناپاکی کی حالت میں قرآن پاک کی کوئی آیت چھونا جائز نہیں۔ صدرالشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ لکھتے ہیں:حَیض و نِفاس والی عورت کو قرآنِ مجید پڑھنا دیکھ کر، یا زبانی اور اس کا چھونا اگرچہ اس کی جلد یا چولی یا حاشیہ کو ہاتھ یا انگلی کی نوک یا بدن کا کوئی حصہ لگے یہ سب حرام ہیں۔
(بہارِ شریعت ،جلد اول،حصہ دوم،صفحہ379،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ
24ربیع الثانی 5144 ھ9نومبر 2023 ء