میت کو غسل دینے کے بعد غسل کرنے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ کیا میت کو غسل دینے کے بعد غسل کرنا ضروری ہے؟
User ID:مظہر حسنین
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ میت کو غسل دینے کے بعد غسل کرنا لازم نہیں البتہ مستحب ہے کہ غسل کر لیا جائے۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: مَنْ غَسَّلَ مَیِّتًا فَلْیَغْتَسِلْ وَمَنْ حَمَلَهُ فَلْیَتَوَضَّأْ. ترجمہ: جس نے میت کو غسل دیا ہو اسے چاہیے کہ غسل کرے۔ اور جس نے میت کو اٹھایا اسے چاہیے کہ وضو کر لے۔
(أبي داود، السنن، 3: 201، رقم: 3161، بیروت: دار الفکر)
فتاویٰ شامی میں غسل کے مستحب ہونے کے مواقع میں ہے: (وندب لمجنون أفاق) … ولمن لبس ثوباً جديداً أو غسل ميتاً (قوله: أو غسل ميتاً) للخروج من الخلاف كما في الفتح ترجمہ:اور مستحب ہے پاگل کے لیے جب اسے افاقہ ہو اور اس کے لیے جس نے نئے کپڑے پہنے ہوں یا میت کو غسل دیا ہو ،ماتن کا قول جس نے میت کو غسل دیا ہو اختلاف سے نکلنے کے لیے جیسا کہ فتح میں ہے۔
(الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) ،كتاب الطهارة،سنن الغسل،1/ 169،بیروت)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ
5جمادی الاولی 5144 ھ20 نومبر 2023 ء