غوث پاک کے نام کے ساتھ رضی اللہ عنہ لکھنا
سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ کیا حضور غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ رضی اللہ عنہ لکھ سکتے ہیں؟
User ID:جاوید احمد
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
پوچھی گئی صورت میں حکم شرع یہ ہے کہ رضی اللہ عنہ کا معنی ہے اللہ ان سے راضی ہو اور یہ دعائیہ جملہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ساتھ ساتھ اولیاء کرام علیھم الرحمہ کے لیے بھی بول سکتے ہیں قرآن پاک میں جیسے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے لیے رضی اللہ عنہم فرمایا گیا ایسے ہی عام متقی و پرہیز گار مؤمنین کے لیے بھی فرمایا گیا ہے لہذا غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے نام کے ساتھ رضی اللہ عنہ کہنا بالکل جائز و درست ہے البتہ بہتر یہی ہے کہ رحمۃ اللہ علیہ لکھا جائے۔فرمان باری تعالی ہے: رَضِیَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوْا عَنْهُؕ-ذٰلِكَ لِمَنْ خَشِیَ رَبَّهٗ(8)ترجمہ:اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اس سے راضی ہوئے ،یہ صلہ اس کے لیے ہے جو اپنے رب سے ڈرے۔ (القرآن،سورۃ البینہ،آیت8)اس آیت کے تحت تفسیر صراط الجنان میں ہے: ہر ولی اور بزرگ کو رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کہہ سکتے ہیں ، یہ لفظ صحابۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمْ کے ساتھ سے خاص نہیں ۔اس آیت میں یہ مضمون صاف موجود ہے۔ (صراط الجنان،سورۃ البینہ،تحت الآیۃ8)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ
11ربیع الثانی 5144 ھ27 اکتوبر 2023 ء