غسل خانے میں برہنہ ہو کر غسل کرنا
سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ غسل خانے میں بالکل برہنہ ہو کر غسل کرنے کا کیا حکم ہے؟
User ID:جنید رضا حیدری
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
حمام میں غسل کرتے ہوئے بالکل برہنہ ہونا کہ ستر ظاہر ہو ناپسندیدہ عمل ہے اگرچہ جائز ہے گناہ نہیں جبکہ کوئی دیکھ نہ رہا ہو لیکن بہتر ہے کہ ساتھ رہنے والے فرشتوں سے حیاء کرتے ہوئے ستر ڈھانپ کر غسل کیا جائے۔سنن ترمذی میں ہے: ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی، کہ رسول اﷲﷺنے فرمایا : إِيَّاكُمْ وَالتَّعَرِّيَ، فَإِنَّ مَعَكُمْ مَنْ لَا يُفَارِقُكُمْ إِلَّا عِنْدَ الْغَائِطِ، وَحِينَ يُفْضِي الرَّجُلُ إِلَى أَهْلِهِ فَاسْتَحْيُوهُمْ وَأَكْرِمُوهُمْ ترجمہ:’’برہنہ ہونے سے بچو، کیونکہ تمھارے ساتھ وہ (فرشتے) ہوتے ہیں جو جدا نہیں ہوتے مگر صرف پاخانہ کے وقت اور اس وقت جب مرد اپنی عورت کے پاس جاتا ہے، لہٰذا ان سے حیا کرو اور ان کا اکرام کرو۔‘‘ (’’ سنن الترمذي ‘‘ ،کتاب الأدب، باب ماجاء في الإستـتار عند الجماع، الحدیث: ۲۸۰۹ ،ج ۴ ،ص ۳۶۵۔)
صدر الشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: حمام میں جائے تو تہبند باندھ کر نہائے۔
(بہارشریعت، جلد3، حصّہ16،صفحہ657،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ
15ربیع الثانی 5144 ھ31 اکتوبر 2023 ء