سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کی آزادی

سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کی آزادی

سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ حضرت سلمان فارسی کی آزادی والا واقعہ کیسے ہے؟

User ID:فیضان اسلم

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کو حضرتِ سیِّدنا عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کے تابعی اور رحمتِ عالَم،نورِ مُجَسَّم ﷺ کے صحابی ہونے کا اعزاز حاصل ہے آپ رضی اللہ عنہ تقریباً دس بار بیچے گئے آخر کار تین سو کھجور کے درختوں اور چالیس اوقیہ چاندی کے بدلے آپ کو آزاد کیا گیا۔ تاریخ ابن عساکر میں ہے:حضرت سلمان فارسی رَضِیَ اللہُ عَنْہ غلامی کی زنجیروں میں جکڑے ہونے کی وجہ سے غزوۂ بدر و اُحد میں حصہ نہ لے سکے پھر تین سو کھجور کے درخت اور چالیس اوقیہ چاندی کے بدلے آزادی کا تاج سر پر سجایا اور ایک سرفروش مجاہد کی طرح بعد میں آنے والے تمام غزوات میں حصہ لیا۔

(تاریخ ِابنِ عساکر،ج21، ص388 ،389 ملخصاً)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

6ربیع الثانی 5144 ھ22 اکتوبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں