سؤر کا نام لینے سے زبان کا ناپاک ہونا

سؤر کا نام لینے سے زبان کا ناپاک ہونا

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ کیا سور کا نام لینے سے زبان ناپاک ہو جاتی ہے؟

User ID:فیاض احمد خان

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ یہ بات بالکل بے اصل و غلط ہے کہ سور کا نام لینے سے زبان ناپاک ہو جاتی ہے بعض لوگ تو کہتے ہیں کہ چالیس دن تک زبان ناپاک رہتی ہے جبکہ ایسا نہیں ہے کیونکہ خود قرآنِ پاک میں ایک سے زیادہ مقامات پر سُوَر کا ذکر مذکور ہےلہذا ایسی باتوں سے بچنا انتہائی ضروری ہے۔قرآن میں ایک سے زائد مقامات پر خنزیر کا ذکر آیا ہے۔ چنانچہ ایک مقام پر ارشادِ باری تعالیٰ ہے :”اِنَّمَا حَرَّمَ عَلَیْكُمُ الْمَیْتَةَ وَ الدَّمَ وَ لَحْمَ الْخِنْزِیْرِ وَ مَاۤ اُهِلَّ بِهٖ لِغَیْرِ اللّٰهِۚ“ترجمہ کنزالایمان:اس نے یہی تم پر حرام کیے ہیں مردار اور خون اور سور کا گوشت اور وہ جانور جو غیر خداکا نام لے کر ذبح کیا گیا۔

(القرآن الکریم،پارہ02،سورۃ البقرۃ، آیت:173)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

5جمادی الاولی 5144 ھ20 نومبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں