دوران نماز قراءت سن کر سبحان اللہ کہنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ دوران نماز امام صاحب کی قراءت سنتے ہوئے منہ سے بلا اختیار سبحان اللہ نکل گیا تو کیا نماز ہو جائے گی؟
User ID:ظہیر عباس
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
پوچھی گئی صورت میں حکم شرع یہ ہے کہ اگر جواب کے ارادے سے سبحان اللہ نہ کہا ہو تو نماز ہو جائے گی کیونکہ نمازمیں اللہ پا ک کا ذکر بطور جواب نہ ہو، تو اس سے نماز فاسد نہیں ہوتی اور اگر جواب کے قصد سے کہا مثلا داد دینے کے لیے کہا تو نماز فاسد ہو جائے گی ۔ صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ شامی کے حوالے سے لکھتے ہیں: امام کا پڑھنا پسند آیا اس پر رونے لگا اور ارے، نعم، ہاں ، زبان سے نکلا کوئی حرج نہیں ،کہ یہ خشوع کے باعث ہے اور اگر خوش گلوئی کے سبب کہا، تو نماز جاتی رہی۔
(بہارشریعت،جلد1،حصہ3 ،صفحہ 612،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ
12ربیع الاول 5144 ھ29 ستمبر 2023 ء