بیوی کے پچھلے مقام میں وطی سے غسل کا حکم

بیوی کے پچھلے مقام میں وطی سے غسل کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ کیا بیوی کے پچھلے مقام میں وطی کرنے سے دونوں پر غسل فرض ہو جائے گا؟

User ID:سلطان وسیم انصاری

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ بیوی کے پچھلے مقام میں وطی کرنا ناجائز و حرام ہے اور حشفہ کے داخل ہونے سے ہی دونوں پر غسل فرض ہو جائے گا کیونکہ دخول ہونے کے بعد اگرچہ انزال نہ ہو فاعل و مفعول دونوں پر غسل فرض ہو جاتا ہے۔ جبکہ دونوں بالغ ہوں کیونکہ غسل فرض کرنے والی چیزوں میں ایک یہ بھی ہے کہ حشفہ کا شرمگاہ میں چھپ جانا دونوں پر غسل کو فرض کر دے گا اگرچہ انزال نہ ہو۔ بہار شریعت میں ہے:حَشفہ یعنی سرِ ذَکر کا عورت کے آگے یا پیچھے یا مرد کے پیچھے داخل ہونادونوں پر غُسل واجب کر تا ہے، شَہوت کے ساتھ ہو یا بغیر شہوت، اِنزال ہو یا نہ ہو بشرطیکہ دونوں مکلّف ہوں اور اگر ایک بالغ ہے تو اس بالغ پر فرض ہے اور نابالغ پر اگرچہ غُسل فرض نہیں مگر غُسل کا حکم دیا جائے گا، مثلاً مرد بالغ ہے اور لڑکی نابالغ تو مرد پر فرض ہے اور لڑکی نابالغہ کو بھی نہانے کا حکم ہے اور لڑکا نابالغ ہے اور عورت بالغہ ہے تو عورت پر فرض ہے اور لڑکے کو بھی حکم دیا جائے گا۔ (بہارِ شریعت ،جلد اول،حصہ دوم،صفحہ324،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

15جمادی الاولی 5144 /1 دسمبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں