ننگے سر بیت الخلاء میں جانے کا حکم

ننگے سر بیت الخلاء میں جانے کا حکم

سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ ننگے سر بغیر ٹوپی کے واش روم میں جانا کیسا ہے؟

User ID احتشام ملک:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

پوچھی گئی صورت میں حکم شرع یہ ہے کہ ننگے سر بیت الخلاء میں نہیں جانا چاہیے کیونکہ ننگے سر بیت الخلاء میں جانا منع ہے اور حضور ﷺ سے سر ڈھانپ کر بیت الخلاء میں جانا ثابت ہے لہذا سر ڈھانپ کر ہی بیت الخلاء میں جانا چاہیے۔ سنن الکبری للبیہقی میں ہے: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم ‌إذا ‌دخل ‌الخلاء ‌لبس حذاءه، وغطى رأسه ترجمہ: نبی کریم ﷺ جب بیت الخلاء میں داخل ہوتے تو اپنے جوتے پہن لیتے اور اپنے سر کو ڈھانپ لیتے۔

(السنن الكبرى، ‌‌كتاب الطهارة، باب تغطية الرأس عند دخول الخلاء۔۔۔ج:1، ص:155)

فتاویٰ بحرُالعُلُوم حضرت علامہ مفتی عبدالمنان اعظمی عَلَیہِ رَحمَۃُ اللّٰہ القَوِی فرماتے ہیں : پیشاب یا پاخانہ کے لیے ننگے سر جانا منع ہے، تو ٹوپی، عمامہ جو بھی پہنے ہو استنجا کے لیے جا سکتا ہے۔

(فتاویٰ بحر العلوم، جلد5،صفحہ412،)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

10ربیع الثانی 5144 ھ26 اکتوبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں