نماز وتر کی قضا کا حکم
سوال: عشاء کی نماز کے بعد وتر نہیں پڑھے تو ان کا کیا حکم ہے؟
User ID:جاوید اقبال
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
وتر واجب ہیں بلا عذر شرعی ان کا ترک کرنا جائز نہیں اور اگر یہ ادا نہ کیے چاہے بھول کر یا جان بوجھ کر تو بہر صورت ان کی قضا پڑھنا واجب ہے لہذا تین مکروہ اوقات کے علاوہ جب چاہیں ان کی قضا پڑھ لیں واجب ادا ہو جائے گا۔فتاویٰ ہندیہ میں ہے: ويجب القضاء بتركه ناسيًا أو عامدًا وإن طالت المدة ترجمہ: اور وتر جان بوجھ کر یا بھولے سے چھوڑنے پر ان کی قضا واجب ہے اگرچہ لمبی مدت ہو جائے۔
(الفتاوى الهنديہ،جلد1،صفحہ111،کوئٹہ)
اسی میں ہے: كُلُّ صَلَاةٍ فَاتَتْ عَنْ الْوَقْتِ بَعْدَ وُجُوبِهَا فِيهِ يَلْزَمُهُ قَضَاؤُهَا سَوَاءٌ كَانَتْ الْفَوَائِتُ كَثِيرَةً أَوْ قَلِيلَةً وَالْقَضَاءُ فَرْضٌ فِي الْفَرْضِ وَ وَاجِبٌ فِي الْوَاجِبِ، ملخصا ترجمہ:جو نماز وقت پر واجب ہونے کے بعد چھوٹ جائے تو اس کی قضا لازم ہے خواہ چھوٹی ہوئی نمازیں کم ہوں یا زائد، فرض کی قضا فرض ہے اور واجب کی قضا واجب ہے۔
(الفتاوى الهنديہ،جلد1،صفحہ121،کوئٹہ)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ
5 ربیع الاول 5144 ھ22 ستمبر 2023 ء