نماز میں ہاتھ چادر کے نیچے باندھنا
سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ سردیوں میں چادر اوڑھ کر نماز پڑھنے کی صورت میں قیام میں دونوں ہاتھ چادر کے نیچے چھپا کر باندھنے کا کیا حکم ہے؟
User ID:شفقت علی نعیمی
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
پوچھی گئی صورت میں چادر کے نیچے ہاتھ باندھنا بالکل جائز ہے کوئی حرج نہیں البتہ سردی وغیرہ کوئی عذر نہ ہو تو ہاتھوں کو چادر سے باہر نکال کر باندھنا بہتر ہے۔مسلم شریف میں حضرت وائل بن حجر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز پڑھتے ہوئے اس حالت میں دیکھاکہ:’’رفع یدیہ حین دخل فی الصلاۃ کبر ،وصف ھمام حیال اذنیہ ثم التحف بثوبہ ،ثم وضع یدہ الیمنی علی الیسری ،فلما اراد ان یرکع اخرج یدیہ من الثوب ‘‘ ترجمہ: سرکار صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز میں داخل ہوئے تو ہاتھوں کو اٹھا کر تکبیر تحریمہ کہی (ھمام نے کہا کہ کانوں کے برابر ہاتھ اٹھائے)پھر اپنے آپ کو کپڑے میں لپیٹا اور دائیں ہاتھ کو الٹے ہاتھ پر رکھ لیا ،پھر جب رکوع کرنے کا ارادہ کیا، تو اپنے ہاتھوں کو کپڑے سے نکال لیا۔
(صحیح مسلم ،ج1،ص173،مطبوعہ کراچی)
’’التحف بثوبہ‘‘کے تحت ملا علی قاری حنفی لکھتے ہیں :’’قال ابن الملک ولعل التحاف یدیہ بکمیہ لبرد شدید ‘‘یعنی: ابن ملک نے فرمایا شاید ہاتھوں کو لپیٹنا شدیدسردی کے باعث تھا ۔
(مرقاۃ المفاتیح شرح مشکاۃ المصابیح،ج2،ص657،مطبوعہ دار الفکر،بیروت)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ
2 ربیع الثانی5144 ھ18 کتوبر 2023 ء