نماز میں سورت فاتحہ کی تکرار کا حکم

نماز میں سورت فاتحہ کی تکرار کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ نماز کی ایک رکعت میں بھول کر دو بار سورت فاتحہ پڑھ دی تو کیا حکم ہے؟

User ID:یزدانی رضوی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

فرض نماز کی پہلی دو رکعتوں میں اور نفل و وتروں کی ہر رکعت میں اگر سورت سے پہلے دو بار سورت فاتحہ پڑھی تو سجدہ سہو واجب ہے ،ہاں اگر فرضوں کی آخری دو رکعتوں میں سورت فاتحہ کی تکرار کی یا پہلی دو رکعتوں میں سورت فاتحہ پڑھ کر سورت ملائی پھر سورت فاتحہ پڑھی تو سجدہ سہو لازم نہیں ہو گا۔ صدر الشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: فرض کی پہلی دو رکعتوں میں اور نفل و وتر کی کسی رکعت میں سورۂ الحمد کی ایک آیت بھی رہ گئی یا سورت سے پیشتر دو بار الحمد پڑھی یا سورت ملانا بھول گیا یا سورت کو فاتحہ پر مقدم کیا یا الحمد کے بعد ایک یا دو چھوٹی آیتیں پڑھ کر رکوع میں چلا گیا پھر یاد آیا اور لوٹا اور تین آیتیں پڑھ کر رکوع کیا تو ان سب صورتوں میں سجدۂ سہو واجب ہے۔ الحمد کے بعد سورت پڑھی اس کے بعد پھر الحمد پڑھی تو سجدۂ سہو واجب نہیں ۔ یوہیں فرض کی پچھلی رکعتوں میں فاتحہ کی تکرار سے مطلقاً سجدۂ سہو واجب نہیں اور اگر پہلی رکعتوں میں الحمد کا زیادہ حصہ پڑھ لیا تھا۔ پھر اعادہ کیا تو سجدۂ سہو واجب ہے۔

(بہارشریعت،جلد1،حصہ4،صفحہ715،مکتبۃالمدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

22ربیع الثانی 5144 ھ7 نومبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں