نماز غوثیہ کا طریقہ و فائدہ

نماز غوثیہ کا طریقہ و فائدہ

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ نماز غوثیہ کا کیا طریقہ ہے اور اس کا کیا فائدہ ہوتا ہے؟

User ID: محمد ابدال شاہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

جب کوئی حاجت پیش ہو تو دو رکعت نفل اس طرح ہر رکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد گیارہ بار سورۃ الاخلاص پڑھیں، سلام پَھیر کر گیارہ مرتبہ دُرود و سلام پڑھیں بغداد کی طرف (پاک و ہند سے بغداد شریف کی سَمت مغرِب و شمال کے تقریباً بیچوں بیچ ہے) چند قدم چل کر غوث پاک کو پکاریں اور حاجت بیان کریں تو حاجت پوری ہوتی ہے۔حنفیوں کے بہت بڑے امام حضرت علّامہ علی بن سلطان قاری رحمۃ اللہ علیہ نَمازِغَوثِیہ کی ترکیب نقل فرماتے ہیں :دو رَکْعت نَفْل یوں پڑھے کہ ہر رَکْعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد گیارہ بار سُوْرَۃُ الْاِخْلَاص پڑھے، سلام پَھیر کر گیارہ مرتبہ دُرود و سلام پڑھے، پھر بغداد کی طرف گیارہ قدم چل کر غوثِ پاک کا نام پکارے اور اپنی حاجت بیان کرے اِنْ شَآءَ اللہ وہ حاجت پوری ہوگی۔ (نزھۃ الخاطر، ص 67)

حضرتِ علّامہ علی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:وَقَدْ جُرِّبَ ذٰلِکَ مِرَاراً فَصَحَّ یعنی بار ہا نمازِ غوثیہ کا تجربہ کیا گیا، دُرُست نکلا (یعنی مقصد پورا ہوا)۔

(نزھۃ الخاطر، ص 67)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

3جمادی الاولی 5144 ھ18 نومبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں