ناپاک برتن پاک کرنے کا طریقہ

ناپاک برتن پاک کرنے کا طریقہ

سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ کوئی برتن ناپاک ہو جائے تو اسے پاک کرنے کا کیا طریقہ ہے؟

User ID:شیراز نواز

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ اگرکوئی ایسا برتن ناپاک ہو گیا،جس میں نجاست جذب نہ ہوتی ہوتواُسے صرف تین مرتبہ دھولیا جائے،وہ پاک ہو جائے گااور اگر ایسا برتن ہو،جس میں چھوٹے چھوٹےسوراخ ہوں کہ جن کےذریعےنجاست اُس میں جذب ہوجاتی ہو یابرتن تو ایسا ہو کہ اُس میں ٹوٹنے کی وجہ سےدراڑیالکیرپڑگئی ہو،تو اُسے تین مرتبہ اس طرح دھوئیں کہ ہر مرتبہ پانی ٹپکنا بند ہوجائے برتن پاک ہو گیا اور اگرنجاست ایسی ہوکہ جس کی تہ جم جاتی ہے،تو بہر حال اُس کی تہ کوختم کرنالازم ہوگا۔امام اہلسنت علیہ الرحمۃفرماتے ہیں:’’مٹی کا برتن چکنا استعمالی جس کے سوراخ بند ہو گئے ہوں جیسے ہانڈی،وہ توتانبےکے برتن کی طرح صرف تین بار دھوڈالنے سے پاک ہو جاتا ہے اور جو ایسا نہ ہو جیسے پانی کے گھڑے وغیرہ اُن کو ایک بار دھوکر چھوڑ دیں کہ پھر بوند نہ ٹپکے اور تری نہ رہے،دوبارہ دھوئیں اور اسی طرح چھوڑ دیں،سہ بارہ ایسا ہی کریں کہ پاک ہو جائے گا۔چینی کا برتن جس میں بال(ٹوٹنے کی وجہ سے دراڑ یا لکیر) ہو،وہ بھی یوں ہی خشک کر کے تین بار دھویا جائےگا اور ثابت (کسی قسم کی ٹوٹ وغیرہ سے سلامت)ہو،توصرف تین بار دھودینا کافی ہے،مگرنجاست اگر جرم دار(جس کی تہ جم جائے)ہے،تو اس کا جرم چھڑا دینا بہر حال لازم ہے۔خشک کرنے کے یہ معنیٰ ہیں کہ اتنی تری نہ رہے کہ ہاتھ لگانے سے ہاتھ بھیگ جائے،خالی نم یا سیل کا رہنا مضائقہ نہیں،نہ اس کے لئے دھوپ یا سایہ شرط۔‘‘

(فتاوی رضویہ،ج4،ص559،رضافاؤنڈیشن،لاھور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

16جمادی الاولی 5144 /2دسمبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں