میاں ،بیوی کا ایک دوسرے کو مذاق میں بہن بھائی کہنا

میاں ،بیوی کا ایک دوسرے کو مذاق میں بہن بھائی کہنا

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ بیوی شوہر کو مذاق میں بھائی بول دے کہ او بھائی بس کرو ایسے ہی خاوند بیوی کو بہن یا ماں کہے مذاق میں تو کیا حکم ہے؟

User ID:امتیاز بابو خان

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ میاں بیوی کا ایک دوسرے کو بہن بھائی وغیرہ کہنا جائز نہیں ہے کہیں گے تو گناہگار ہوں گے مذاق میں بھی یہ لفظ ایک دوسرے کو بولنے کی اجازت نہیں ۔ردالمحتارمیں ہے :”قولہ لزوجتہ :یا اخیة مکروہ وفیہ حدیث رواہ ابو داود ” أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سمع رجلا یقول لامرأتہ: یا اخیة فکرہ ذلک ونھی عنہ“یعنی شوہرکااپنی بیوی کو بہن کہہ کر پکارنا کہنامکروہ ہےاس بارے میں ایک حدیث ہے جسے ابوداؤدنے روایت کیاہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کوسناکہ وہ اپنی بیوی کو اےپیاری بہن کہہ رہاہے توآپ نے اس پر ناپسندیدگی کا اظہارکیااور اس کی ممانعت فرمائی ۔

(رد المحتار، جلد5،صفحہ133،مطبوعہ کوئٹہ)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

5جمادی الاولی 5144 ھ20 نومبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں