معذور شرعی کا وضو کر کے بلا حائل قرآن چھونا

معذور شرعی کا وضو کر کے بلا حائل قرآن چھونا

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ 70 سالہ خاتون کو پیشاب کے قطروں کا مرض ہے جو مسلسل آتے ہیں تو کیا وہ وضو کر کے قرآن کو چھو کر پڑھ سکتی ہے ؟

User ID:شہزادہ مہر علی شاہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اگر ان کو اتنا وقت بھی نہیں ملتا کہ وضو کر کے فرض نماز ادا کر سکیں تو وہ معذور شرعی ہیں معذورشرعی کاحکم یہ ہے کہ وہ فرض نمازکاوقت ہوجانے پروضوکرےاورآخروقت تک جتنے فرائض ونوافل چاہےاس وضو سےپڑھ سکتاہےنیزوہ قرآن کریم کوبغیرحائل ہاتھ بھی لگاسکتاہے لہذایہ خاتون ایک فرض نماز کے وقت کے اندر وضو کر کے بلا حائل قرآن کو چھو سکتی ہیں البتہ نماز کا وقت گزر جانے پر انہیں دوبارہ سے وضو کرنا ہو گا۔ معذور شرعی کے متعلق تفصیلی کلام کرتے ہوے صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:” ہر وہ شخص جس کو کوئی ایسی بیماری ہے کہ ایک وقت پورا ایسا گزر گیا کہ وُضو کے ساتھ نمازِ فرض ادا نہ کرسکا وہ معذور ہے ،اس کا بھی یہی حکم ہے کہ وقت میں وُضو کرلے اور آخر وقت تک جتنی نمازیں چاہے اس وُضو سے پڑھے، اس بیماری سے اس کا وُضو نہیں جاتا۔

(بہارشریعت جلد1،حصہ2،صفحہ385،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

14ربیع الاول 5144 ھ 1 اکتوبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں