مرد کے لیے سونے چاندی کے بٹن لگانا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ مرد کے لیے سونے چاندی کے بٹن لگانے کا کیا حکم ہے؟
User ID:شہزادہ مہر علی شاہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
مرد کے لیے بغیر زنجیر والے سونے یا چاندی کے بٹن لگانا جائز ہے جبکہ زنجیر والے سونے چاندی کے بٹن لگانا جائز نہیں کہ زنجیر زیور کے حکم میں ہے اور مرد کے لیے زیور حرام ہے۔ علامہ علاؤالدین حصکفی علیہ الرحمۃ درمختارمیں فرماتے ہیں’’لاباس بازرار الدیباج والذھب‘‘ترجمہ: ریشم اور سونے کے بٹن لگانے میں کوئی حرج نہیں ۔
(درمختار ،کتاب الحظر والاباحۃ جلد9،صفحہ586،مطبوعہ کوئٹہ)
صدرالشریعہ مفتی امجدعلی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ بہار شریعت میں فرماتے ہیں :’’سونے چاندی کے بٹن کرتے یا اچکن میں لگانا ، جائز ہے، جس طرح ریشم کی گھنڈی جائز ہے یعنی جبکہ بٹن بغیر زنجیر ہوں اور اگر زنجیر والے بٹن ہوں تو ان کا استعمال ناجائز ہے کہ یہ زنجیر زیور کے حکم میں ہے، جس کا استعمال مرد کو ناجائز ہے۔‘‘
(بھار شریعت ،جلد3،حصہ 16،صفحہ415،مکتبۃ المدینہ، کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ
14ربیع الاول 5144 ھ 1 اکتوبر 2023 ء