قبلہ کی طرف پیٹھ کر کے پیشاب کرنا
سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ ہمارے گھر میں واش روم اس طرح بنائے گئے ہیں کہ قضائے حاجت کرتے وقت پیٹھ قبلہ کی طرف ہو جاتی ہے اس بارے میں کیا حکم ہے؟
User ID:عمران خان
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
پوچھی گئی صورت میں حکم شرع یہ ہے کہ پیشاب وغیرہ کرتے وقت قبلہ کی طرف رخ یا پیٹھ کرنا مکروہ تحریمی یعنی حرام کے قریب اور گناہ ہے۔ رسولُ اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا:”اذا اتى احدكم الغائط فلا يستقبل القبلة ولا يولها ظهرَه ، شرّقوا او غرّبوا “ترجمہ:جب تم میں سے کوئی قضائے حاجت کے لیے جائے ، تو قبلہ کی طرف نہ منہ کرے اور نہ پیٹھ کرے،مشرق یامغرب کو منہ کرے ۔
(صحیح البخاری ، کتاب الوضوء ، باب لا تستقبل القبلة بغائط او بول … ، ج1 ، ص26 ، مطبوعہ کراچی)
صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ”پاخانہ یا پیشاب پھرتے وقت یا طہارت کرنے میں نہ قِبلہ کی طرف مونھ ہو،نہ پیٹھ اور یہ حکم عام ہے ، چاہے مکان کے اندر ہو یا میدان میں اور اگر بھول کر قِبلہ کی طرف مونھ یا پُشت کر کے بیٹھ گیا ، تو یاد آتے ہی فوراً رُخ بدل دے ، اِس میں امید ہے کہ فوراً اس کے لیے مغفرت فرما دی جائے ۔ “ (بھارِ شریعت، حصہ 2،ج1،ص408، مطبوعہ مکتبۃ المدینۃ ، کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ
15ربیع الثانی 5144 ھ31 اکتوبر 2023 ء