عورت کا مردانہ جوتا پہننا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ واش روم میں جانے کے لیے عورت مرد کی چپل پہن سکتی ہے یا نہیں؟
User ID:حسنین رضا
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
پوچھی گئی صورت میں حکم شرع یہ ہے کہ وہ جوتا جو مرد کے لیے مخصوص ہو عورت کا اسے پہننا جائز نہیں ایسے ہی عورت کے لیے مخصوص مردانہ جوتا پہننا جائز نہیں۔فتاوی رضویہ میں امام اہل سنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ نے اسی طرح کے سوال کے جواب میں فرمایا: ناجائز(ہے)۔ رسول اللہ ﷺفرماتے ہیں : لعن اﷲ المتشبہات من النساء بالرجال والمتشبہین من الرجال بالنساء، رواہ الائمۃ احمد والبخاری وابوداؤد والترمذی وابن ماجۃ عن ابن عباس رضی اﷲ تعالی عنہما۔ اللہ کی لعنت ان عورتوں پرجو مردوں سے مشابہت پیدا کریں اور ان مردوں پر جو عورتوں سے تشبہہ کریں ۔ (ائمہ کرام مثلا مام احمد بخاری ، ابوداؤد، ترمذی، ابن ماجہ نے اس کو حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے۔)۔۔۔بلکہ بحمداللہ تعالٰی خاص اس جزئیہ میں حدیث حسن وارد، سنن ابوداؤد میں ہے : قیل لعائشۃ ان امرأۃ تلبس النعل فقالت لعن رسول اﷲ صلی اﷲ تعالی علیہ وسلم والرجلۃ من النساء۔ یعنی ام المومنین صدیقہ رضی اللہ عنہا سے عرض کی گئی ایک عورت مردانہ جوتا پہنتی ہے فرمایا : رسول اللہ ﷺنے لعنت فرمائی مردانی عورتوں پر۔
(فتاوی رضویہ ، جلد22، صفحہ173، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ
12ربیع الاول 5144 ھ29ستمبر 2023 ء