سفر میں وقت سے پہلے نماز پڑھنے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ اگر سفر میں ہوں اور نماز کا وقت شرع ہونے میں 10 منٹ باقی ہوں تو کیا وقت سے پہلے نماز پڑھ کر گاڑی میں سوار ہو سکتے ہیں ؟
User ID:حسیب عماد
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ نمازکا وقت ہونے سے پہلے نماز پڑھ لی تو نماز نہیں ہو گی کیونکہ ہر مسلمان پر نماز مقررہ وقت پر فرض کی گئی ہے نماز کے لیے وقت شرط ہے لہذا نماز کا وقت ہونے سے پہلے نماز پڑھی تو نماز درست نہیں ہو گی اس لیے نماز پڑھ کر کسی اور گاڑی میں سوار ہوں اور اگر اسی میں بیٹھنا ہو تو گاڑی میں بیٹھ جائیں اور گاڑی رکنے پر اتر کر نماز ادا کریں اور اگر گاڑی نہ رک رہی ہو اور وقت نکل رہا ہو تو جیسے بھی ممکن ہو نماز پڑھ لیں اور پھر اتر کر فرائض و وتر کا اعادہ کریں۔ اللہ پاک کا ارشاد ہے: اِنَّ الصَّلٰوةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِیْنَ كِتٰبًا مَّوْقُوْتًا ترجمہ: بے شک نماز مسلمانوں پر وقت باندھا ہوا فرض ہے۔
(القرآن،سورۃ النساء،آیت103)
صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی حنفی متوفی۱۳۶۷ھ لکھتے ہیں:چلتی ریل گاڑی پر بھی فرض و واجب وسنّتِ فجر نہیں ہوسکتی۔۔۔لہٰذا جب اسٹیشن پر گاڑی ٹھہرے اُس وقت یہ نمازیں پڑھے اوراگر دیکھے کہ وقت جاتا ہے تو جس طرح بھی ممکن ہو پڑھ لے پھر جب موقع ملے اعادہ کرے کہ جہاں مِن جہۃ العباد (یعنی بندوں کی طرف سے) کوئی شرط یا رکن مفقود ہو(یعنی نہ پایا گیا ہو) اُس کا یہی حکم ہے۔
(بہارِ شریعت،سنن ونوافل کا بیان،حصہ چہارم،جلد1،صفحہ 673،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ
3جمادی الاولی 5144 ھ18 نومبر 2023 ء