دوران حیض بیوی کو ہاتھ سے فارغ کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ حیض کے دو ، دن رہتے ہوں تو کیا بیوی شوہر سے ہاتھ کے ذریعے ڈسچارج ہو سکتی ہے ؟
User ID:شیراز نواز
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ حیض کے دوران مرد کا بیوی کو ہاتھ سے فارغ کرنا جائز نہیں کیونکہ دوران حیض شوہر کے لیے عورت کی ناف سے گھٹنوں تک کسی بھی حصے کو بلا حائل چھونا جائز نہیں ، اس کے علاوہ جسم کے دیگر مقامات کو چھونا یا بوس و کنار کرنا، جائز ہے البتہ اس دوران بیوی شوہر کو ہاتھ سے فارغ کر سکتی ہے ۔صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں :اس حالت میں ناف سے گھٹنے تک عورت کے بدن سے مرد کا اپنے کسی عُضْوْ سے چھونا جائز نہیں جب کہ کپڑا وغیرہ حائل نہ ہو شَہوت سے ہویا بے شَہوت اور اگر ایسا حائل ہو کہ بدن کی گرمی محسوس نہ ہوگی تو حَرَج نہیں ۔ ناف سے اوپر اور گھٹنے سے نیچے چھونے یا کسی طرح کا نفع لینے میں کوئی حَرَج نہیں ۔ یوہیں بوس وکنار بھی جائز ہے۔
(بہار شریعت ،جلد1،حصہ2،صفحہ385،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ
16جمادی الاولی 5144 /2دسمبر 2023 ء